تحریفِ قرآن: مبارک ثانی مقدمہ اور آئندہ کا لائحہٴ عمل

تحریفِ قرآن کا مسئلہ اسلامی فقہ اور پاکستانی قانون میں ایک پیچیدہ اور حساس موضوع ہے۔ یہ تحریر۲۰۱۹ ءمیں چنیوٹ میں احمدیہ کمیونٹی کی جانب سے مبینہ تحریف شدہ تفسیرِ قرآن”تفسیرِ صغیر“ کی تقسیم کے مقدمے کے تناظر میں پاکستانی قانون اور فقہ اسلامی میں موجود پیچیدگیوں کو اجاگر کرتی ہے۔

تحریفِ قرآن کا مسئلہ اسلامی فقہ اور پاکستانی قانون میں ایک پیچیدہ اور حساس موضوع ہے۔ عقیدہٴ ختمِ نبوت دینِ اسلام کا ایک ایسا بنیادی اور اہم رکن ہے جو تقریباً سو قرآنی آیات اور دو سو سے زائد احادیث سے ثابت ہے اور جسے مسلمانوں کے عقائد میں ایک لازمی حیثیت حاصل ہے۔ اس عقیدے کی پاسداری، صحابہ کرام کے دور سے لے کر اب تک کے تمام ادوار میں ہر سطح پر کی جاتی رہی ہے۔ انیسویں صدی کے آخر میں جب فتنہ ٴقادیانیت سامنے آیا تو اس کے ساتھ مسلمانوں کے اتحاد کو نشانہ بنانے اور ان کے اعتقادی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی سازشیں کی گئیں۔

دیکھیں: ایک بار پھر قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا۔

پاکستان کی حالیہ تاریخ میں، ۲۰۱۹ء میں چنیوٹ کے علاقے میں احمدیہ کمیونٹی کے کچھ ارکان کی جانب سے مبینہ طور پر تحریفِ قرآن کی ایک تفسیر کو تقسیم کرنے کا معاملہ پیش آیا جسے “تفسیرِ صغیر” کا نام دیا گیا۔ یہ واقعہ اس مسئلے کی سنگینی اور اس کی قانونی پیچیدگیوں کو اجاگر کرتا ہے، اور یہ مضمون اسی مقدمے کے تناظر میں اس حساس موضوع پر پاکستانی قانون اور فقہ اسلامی میں موجود متعدد نزاکتوں پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس تناظر میں قادیانیوں کے معاملے کی قانونی حیثیت کو بین الاقوامی فورمز پر مؤثر انداز میں پیش کرنے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کی مذہبی اور آئینی پوزیشن واضح طور پر آسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ قادیانیوں سے متعلق پاکستانی قانون میں موجود کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک تیار کرنا ہوگا، جو عدالتی اور سفارتی دونوں محاذوں پر مؤثر ثابت ہو سکے۔ جذباتی ردِ عمل سے بالاتر ہو کر، مختلف مکاتب ِفکر کے علماء، دانشوروں، وکلاء اور اسلامی نظریاتی کونسل کو مل کر ایک متفقہ اور متوازن قانونی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے، تاکہ قادیانی مسئلے کے تمام پہلوؤں کو مستقل طور پر حل کیا جا سکے۔

اس مضمون میں ظاہر کیے گئے خیالات مصنف کے ذاتی ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ساؤتھ ایشیا ٹائمز کی اداریہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہوں۔

Muneeba Rasikh

Muneeba Rasikh

Muneeba Rasikh is a social scientist, researcher, and writer with an MPhil in Islamic Studies. Her research focuses on Islamic Criminal Law, seeking to contribute to the ongoing discourse and promote a deeper understanding of its applications in modern society.

Recent

Mirage of Indigenization

Mirage of Indigenization

The crash of a Tejas fighter at the Dubai Air Show has exposed deep structural flaws in India’s flagship indigenous aircraft program. With two airframes lost in under two years and only a few hundred verifiable flying hours, the incident raises fresh questions about the LCA’s safety, its decades-long delays, and the strategic vulnerability created by India’s dependence on aging fleets. This piece explores how the Dubai crash fits into the broader struggle of a project that was meant to symbolize self-reliance but now risks becoming a cautionary tale.

Read More »
The US Report on Pakistan’s May Win

The US Report on Pakistan’s May Win

The USCC’s 2025 report delivered a rare moment of clarity in South Asian geopolitics. By openly describing Pakistan’s military success over India, the Commission broke with years of cautious Western language and confirmed a shift many analysts had only hinted at. The report’s wording, and the global reactions that followed, mark a turning point in how the 2025 clash is being understood.

Read More »

Sharia Absolutism at Home, Realpolitik Abroad

The Taliban govern through a stark duality: rigid Sharia enforcement at home paired with flexible, interest-driven diplomacy abroad. Domestically, religion is used to silence women, suppress dissent, and mask governance failures. Yet the same regime that polices Afghan society with severity adopts a pragmatic tone toward India, Russia, and the TTP. This selective morality reflects political survival rather than theology, with lasting implications for Afghanistan and the wider region.

Read More »